Sunday, 23 April 2017

Gazal - Muhabat

ہم نے جو کی تھی محبت وہ آج بھی ہے
تیری زلفوں کے سائے کی چاہت آج بھی ہے

رات کٹتی ہے آج بھی خیالوں میں تیرے
دیوانوں سی وہ میری حالت آج بھی ہے

کسی اور کے تصّور کو اُٹھتی نہیں
بے ایماں آنکھوں میں تھوڑی سی شرافت آج بھی ہے

چاہ کے ایک بار چاہے پھر چھوڑ دینا تُو
دل توڑ تجھے جانے کی اجازت آج بھی ہے

Did you like "Gazal - Muhabat"?