فرض کرو تم کچھ نہ پاؤ
اپنا آ پ لٹا کر بھی.......!
فرض کرو کو ئ مکر ہی جائے
سچی قسم اٹھا کر بھی.....!
اور فر ض کرو یہ فرض نہ ہو
سچی ایک حقیقت ہو......!
تیرے عشق کے ہر رستے پر
جاناں ایک قیا مت ہو.....!
اور سنا ہے یہ قیا مت تو
خو ن جگر کا پیتی ہے،،،
تم تو یارا فرض کرو گے،،
ہم پہ یہ سب بیتی ہے.....