بتاؤ تو سہی آخر ہوا کیا ہے...
یہ کیسی بیقراری ہے
یہ کیا بے اختیاری ہے...
یہ نیلے آسماں پر بادلوں کے جو پرندے اڑتے پھرتے ہیں
یہ تم کو کیوں نہیں بھاتے...
یہ آنکھوں سے سیاہ وحشت کے سایے سے
کہو چھٹ کیوں نہیں جاتے...
کسی کا غم ستاتا ہے
کوئی دوری جلاتی ہے
تو رو لو ناں..
کسی سے گر محبّت ہے
کسی کی چاہ کی چاہت ہے
تو کہ دو ناں...
یہ ویرانی عجب کیوں ہے
اداسی بے سبب کیوں ہے...
ہجوم بیکراں میں کیوں تمہیں تنہائی ڈستی ہے؟؟
تمہاری ریتلی دھرتی،
بتاؤ کون سے ان برسے ساون کو ترستی ہے؟؟
تمہاری دھڑکنوں میں
اب وہ پہلی سی روانی کیوں نہیں باقی...
بتاؤ تو سہی اے دل
بتاؤ تو سہی، آخر ہوا کیا ہے؟؟؟